۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
علامہ شبیر میثمی 

حوزہ / مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل پاکستان قائد ملت جعفریہ پاکستان کی ہدایت پر فلسطینی بھائیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ملک بھر میں احتجاج کیا گیا۔ انسانی حقوق کے علمبردار اقوام متحدہ سمیت عرب لیگ اور او آئی سی کی کارکردگی سے اُمت مسلمہ مایوس، امن قائم کرنے کیلئے عملی اقدامات انجام دئے جائیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجدعلی نقوی کی ہدایت پر شیعہ علماء کونسل پاکستان، جعفریہ اسٹودنٹس آرگنائزیشن پاکستان سمیت دیگر مذہبی تنظیموں اور شہریوں نے چاروںصوبوں پنجاب، سندھ، بلوچستان، خیبر پختونخواہ اور کشمیر، گلگت و بلتستان سمیت ملک بھر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں اسرائیل کی جانب سے مظلوم فلسطینیوں پر کارپٹڈ بمباری، تاریخی ظلم و جبر کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے، ریلیاں، سیمینارز و دیگر پروگرامز کا انعقاد کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق ان پروگرامز میں علماء کرام، شیعہ علماء کونسل اور جے ایس او کے مرکزی ، صوبائی ، ڈویژنل ، ضلعی و تحصیل کی سطح کے عہدیداران ا ور کارکنان سمیت عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر علامہ شبیر حسن میثمی نے کہا: مشکل کی ا س گھڑی میں ہم فلسطینی مظلوموں کے ساتھ ہیں۔اسرائیل کے اس ظالمانہ رویہ کے خلاف ہم فلسطینیوں کی اخلاقی و انسانی حمایت جا ری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا: غزہ (فلسطین) کے23 لاکھ سے زائد مظلوم اور نہتے شہریوں پر تیل، پانی، بجلی اور خوراک حتیٰ کہ ادویات تک کی فراہمی بندہے اور علاج کی تمام سہولتیں مفقود ہیں۔ رہائشی عمارتوں، تعلیمی اداروں، ہسپتال اور مساجد حتی کہ امدادی ٹیموں پربھاری اور وسیع پیمانے پر بمباری کی جارہی ہے۔ یہانتک کہ اسرائیل کی جانب سے ممنوعہ کلسٹر اور فاسفورس بم استعمال کیے جا رہے ہیں۔

علامہ شبیر حسن میثمی نے کہا: غزہ پر چار ہزار سے زائد مرتبہ وحشیانہ بمباری میں ایک ہزار سے زائدعمارتیں زمین بوس ہو کر کھنڈرات میں تبدیل ہو چکیں، مکین، معصوم بچے، عورتیں اور مرد شہید، زخمی اور معذور ہو چکے ہیں۔ انسانی حقوق کے علمبردار اقوام متحدہ سمیت عرب لیگ اور او آئی سی کی کارکردگی سے اُمت مسلمہ مایوس ہے۔ ان کا تقاضا ہے کہ امن قائم کرنے کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔

آخر میں علامہ شبیر حسن میثمی نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اسرائیلی جارحیت کو روکنے ،جنگ بندی اور شہریوں کو پانی، خوراک و ادویات زخمیوں کو علاج معالجہ کی فراہمی کویقینی بناتے ہوئے پائیدار امن اور مستقل حل کیلئے مثبت کردار ادا کرے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .